تفسير ابن كثير



سورۃ الشعراء

[ترجمہ محمد جوناگڑھی][ترجمہ فتح محمد جالندھری][ترجمہ عبدالسلام بن محمد]
قَالُوا أَنُؤْمِنُ لَكَ وَاتَّبَعَكَ الْأَرْذَلُونَ[111] قَالَ وَمَا عِلْمِي بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ[112] إِنْ حِسَابُهُمْ إِلَّا عَلَى رَبِّي لَوْ تَشْعُرُونَ[113] وَمَا أَنَا بِطَارِدِ الْمُؤْمِنِينَ[114] إِنْ أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ مُبِينٌ[115]

[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] انھوں نے کہا کیا ہم تجھ پر ایمان لے آئیں، حالانکہ تیرے پیچھے وہ لوگ لگے ہیں جوسب سے ذلیل ہیں۔ [111] اس نے کہا اور مجھے کیا علم کہ وہ کیا کرتے رہے ہیں۔ [112] ان کا حساب تو میرے رب ہی کے ذمے ہے، اگر تم سمجھو۔ [113] اور میں ایمان والوں کو کسی صورت نکال دینے والا نہیں ہوں۔ [114] میں نہیں ہوں مگر ایک کھلم کھلا ڈرانے والا۔ [115]
........................................

[ترجمہ محمد جوناگڑھی] قوم نے جواب دیا کہ ہم تجھ پر ایمان ﻻئیں! تیری تابعداری تو رذیل لوگوں نے کی ہے [111] آپ نے فرمایا! مجھے کیا خبر کہ وه پہلے کیا کرتے رہے؟ [112] ان کا حساب تو میرے رب کے ذمہ ہے اگر تمہیں شعور ہو تو [113] میں ایمان والوں کو دھکے دینے واﻻ نہیں [114] میں تو صاف طور پر ڈرا دینے واﻻ ہوں [115]۔
........................................

[ترجمہ فتح محمد جالندھری] وہ بولے کہ کیا ہم تم کو مان لیں اور تمہارے پیرو تو رذیل لوگ ہوتے ہیں [111] نوح نے کہا کہ مجھے کیا معلوم کہ وہ کیا کرتے ہیں [112] ان کا حساب (اعمال) میرے پروردگار کے ذمے ہے کاش تم سمجھو [113] اور میں مومنوں کو نکال دینے والا نہیں ہوں [114] میں تو صرف کھول کھول کر نصیحت کرنے والا ہوں [115]۔
........................................

 

تفسیر آیت/آیات، 111، 112، 113، 114، 115،

ہدایت طبقاتی عصبیت سے پاک ہے ٭٭

قوم نوح نے اللہ کے رسول کو جواب دیا کہ چند سفلے اور چھوٹے لوگوں نے تیری بات مانی ہے۔ ہم سے یہ نہیں ہوسکتا کہ ان رذیلوں کا ساتھ دیں اور تیری مان لیں۔ اس کے جواب میں اللہ کے رسول نے جواب دیا یہ میرا فرض نہیں کہ کوئی حق قبول کرنے کو آئے تو میں اس سے اس کی قوم اور پیشہ دریافت کرتا پھروں۔ اندرونی حالات پر اطلاع رکھنا، حساب لینا اللہ کا کام ہے۔ افسوس تمہیں اتنی سمجھ بھی نہیں۔ تمہاری اس چاہت کو پورا کرنا میرے اختیار سے باہر ہے کہ میں ان مسکینوں سے اپنی محفل خالی کرالوں۔ میں تو اللہ کی طرف سے ایک آگاہ کر دینے والا ہوں۔ جو بھی مانے وہ میرا اور جو نہ مانے وہ خود ذمہ دار۔ شریف ہو یا رذیل ہو امیر ہو یا غریب ہو جو میری مانے میرا ہے اور میں اس کا ہوں۔‏‏‏‏
6242



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.